سرائے کا مسئلہ افہام وتفہیم سے حل کیاجاسکتاہے: شیخ لطفی

“ہم حسینی ہیں ہمیں دھمکانے کی کوشش نہ کریں

وی ایل نیوزڈیسک//15اپریل//ہم ملت حسینی سے تعلق رکھتے ہیں شہید ہونا اورجیل جانا ہمارے لئے فخر کی بات ہے۔ یہ تمہاری بھول ہے کہ ہم اس قسم کی دھمکی سے خاموش بیٹھیں گے ۔ان باتوں کا اظہار شیخ محمد حسین لطفی نے جمعہ خطبہ کے دوران ایم پی لداخ اور اقلتی کمیشن کی طرف سے چندروز قبل امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے وائس چیئر مین شیخ بشیر شاکر کے بیان کو اکسانے والے بیان قرار دیکر ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔

شیخ لطفی نے کہا کہ شیخ بشیر کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے یہ بتایا گیا کہ ان کے بیان سے مسلمانوں کو بدھسٹ کے خلاف اکساگیاہے۔انہوں نے کہا کہ ممبر پارلیمنٹ اور اقلیتی کمیشن کے ممبر اگر یہ سوچتے ہونگے کہ اپنے عہدے کا فائدہ اٹھا کر ہم کودبادینگے تو یہ بات یاد رکھو ہم حسینی ہیں جیل جانا اور شہیدہونا ہمارے لئے فخر کی بات ہے ۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

شیخ لطفی نے کہا کہ امام خمینی میموریل ٹرسٹ نے ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارہ کو فروغ دیاہے ۔جس کامثال بدھ کھربو میں مبینہ طور قرآن کریم کی بے احترامی کے موقع پر انتہائی صبر تحمل اور بردباری کامظاہرہ کرتے ہوئے محرم کے مجلس کے دوران لوگوں کو بدھسٹ برادری کو تحفظ دینے کا حکم دیاتھا جس کے سبب کرگل میں بدھسٹ محفوظ رہا۔

اسی طرح 1989 میں جب لیہ میں مسلمانوں کے خلاف تحریک چلائی جس دوران کرگل اور کشمیر کے مسلمانوں کو نکال دیاگیا اس موقع پر امام خمینی میموریل ٹرسٹ اوردیگر اداروں کی جانب سے کرگل کے بدھسٹ کے خلاف کسی قسم کاردعمل نہیں دکھایا ۔

آئی کے ایم ٹی وہ ادارہ ہے جس نے چند سال قبل اکتوبر کے مہینے میں اچانک برفباری کے سبب سرینگر اور زنسکار کے سڑک بند ہونے پر سینکڑوں بدھسٹ مسافروں سمیت نیپالی اوردیگر مسافروں کوحسینی پارک میں کئی روز تک مفت میں قیام وطعام کاانتظام کیا ۔اسی طرح کھردونگ لا میں اچانک برفباری ہونے کے سبب برفانی تودے گرنے کے زد میں آنے سے ایک بدھسٹ کی لاش کو ڈھونڈنے کے لئے بسیج امام کے رضاکاروں کوکھردونگ لا کے اس خطرناک جگہ پر بھیج کر لاش کو برآمد کیا جہاں لیہ کے پولیس اور انتظامیہ اس نعش کو ڈھونڈ نکالنے میں ناکام ہوکر رہ گیا تھا۔

ان باتوں کا تذکرہ کرکے ہم آپ پر منت جتانا نہیں چاہتے چونکہ یہ دین اسلام کی تعلیمات میں سے ہیں ۔ اس کے برعکس آپ پارلیمنٹ میں بیان دیتا ہے کہ کرگل یہ دیکھنے والا بازار اور گلی کوچہ نہیں بلکہ کرگل زنسکار ہے ،کرگل شرگول ، بدھ کھربواوردرچکس گرکون ہے۔ اس کامطلب یہ ہے کہ آپ پارلیمنٹ میں یہ جتانا چاہتاہے کہ کرگل کے کن کن علاقوں میں بدھسٹ رہتے ہیں۔اس سے آپ کے ذہنیت کا پتہ چلتاہے ۔ اور آپ ہمیشہ ایسے بیانات کے ذریعے بدھسٹ برادری کو اکساکر لداخ میں مذہبی بھائی چارہ امن کے فضا کو خراب کرناچاہتاہے ۔

لداخ بدھسٹ ایسوسیشن کے ریلی میں ان کے لیڈروں کی طرف سے کرگل میں گونپہ بنانے کے بیانات پر شیخ لطفی نے کہا کہ کرگل کے مذہبی ادارے گونپہ بنانے کے خلاف بلکل نہیں اور جہاں جہاں بدھسٹ کمیونٹی موجود ہے وہاں گونپہ بنایا گیاہے ۔تاہم کرگل شہر میں متنازعہ جگہ پرگونپہ بنانے کے معاملہ پر ایل بی اے کا یہ کہنا”کہ اگر سرکار نے اس جگہ پر گونپہ بنایا تو ٹھیک ورنہ ہم زبردستی بنائیں گے “ آپسی نفرت اور دشمنی کو ہوادینے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ کیونکہ آر ایس ایس اوردیگرفرقہ پرست جماعتوں کی یہ کوشش ہے کہ اقلیت آپسمیں لڑتے رہے ۔لہذا ایل بی اے کے زعماءسے تقاضہ یہ ہے کہ ایسے مسائل کو گفت وشنید سے حل کرے ۔فرقہ پرست طاقت کبھی نہیں چاہتاہے کہ ہم اپنے بھائی چارہ کو قائم رکھے ۔

آج لداخ کے مذہب ،کلچر ،ثقافت ،زمین اور نوجوانوں کے مستقبل یعنی لداخ کا آیندہ خطرے میں ہے اور باہر کے کلچر ومذہب کو یہاں تھوپاجارہاہے، جس کااعتراف آپ بھی کرتے ہیں ۔ایسے حالات میں اگرہم ایک دوسرے کے خلاف دست گریبان ہوتے رہے تو دشمن تو یہی چاہتاہے۔لہذا ایسے مسائل کو بات چیت اور گفتگو کے ذریعے حل کیاجائے یہ ہماری گذارش ہے ۔

شیخ لطفی نے اشیائے خوردنی کی گراں فروشی پر سخت مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ کو جلد سے جلد نئے ریٹ لسٹ اجراءکرنے پر زوردیا۔اسی طرح باہرسے آئے مزدور وں کی بھاری ریٹ کولیکر بھی حکومت کوآڑے ہاتھوں لیا اور مزدوروں کے لئے مناسب ریٹ معین کرنے پر زوردیا ۔اسی طرح کرگل میں غیر ریاستی بکھاریوں کے گھروں میں گھس کر لوگوں کوپریشان کرنے پربھی حکومت کی سخت مذمت کی اور ان بکھاریوں کو جلد سے جلد ضلع سے باہر نکالنے پر زوردیا۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>