گلگت ملازمین اور پولیس میں تصادم،فائرنگ، شیلنگ اور لاٹھی چارج
ایجنسیز/5جون /گلگت بلتستان بھر میں لائن ڈیپارٹمنٹس کے ملازمین نے دوسرے روز بھی احتجاج اور دھرنے جاری رکھے۔ گلگت میں مظاہرین کا وزیراعلیٰ ہائوس کی طرف جانے کی کوشش پر پولیس کے ساتھ تصادم ہوگیا اورپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج ،ہوائی فائرنگ،آنسو گیس کی شیلنگ کردی،آنسو گیس کے شیل لگنے سے دومظاہرین زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کو ریڈ زون سے پیچھے دھکیل دیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز لائن ڈیپارٹمنٹس کے ملازمین نے وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنے کے لئے ریڈزون میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اس دوران پولیس اور مظاہرین کے مابین تصادم ہوا ، پولیس نے ملازمین کو روکنے کے لئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کے ساتھ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ بھی کردی اس دوران آنسو گیس کے شیل لگنے سے دو مظاہرین زخمی ہوگئے۔
مشتعل مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہائوس کی طرف جانے والے راستوں کو بند کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے باہر دھرنا دیدیا جہاں پر ملازمین کی بڑی تعداد دھرنے میں شریک رہی۔
اس موقع پر آل لائن ڈیپارٹمنٹس ملازمین کے صدر اجلال احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی دہشت گرد نہیں ہے کہ پولیس نے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا۔انھوں نے کہا کہ ہم پرامن طور پر اپنے مطالبات لے کر وزیراعلیٰ ہائوس جارہے تھے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے وعدے پورے نہ ہونے پر احتجاج کررہے ہیں اگر حکومت وعدے پورے کردیتی تو احتجاج کی نوبت ہی نہ آتی۔حکومت مظاہرین کو حق دے اور مطالبات تسلیم کرے ورنہ گلگت بلتستان بھر سے تمام ملازمین گلگت کی لانگ مارچ کریں گے۔
دوسری طرف گلگت بلتستان بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں دھرنے جاری ہیں۔ چلاس میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بشیر احمد خان،شبیر احمد قریشی،شریف شاہ،سید امان بٹو نے کہا کہ حکومت ملازمین کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کرے اور چارٹر آف ڈیمانڈپر عملدرآمد کیا جائے۔
کھرمنگ میں سینکڑوں ملازمین نے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا ،دھرنے کے شرکا نے کہا کہ ٹائم سکیل پروموشن کو منظور کیا جائے سیکرٹریٹ ملازمین جیسی مراعات اور انسٹیٹیوشنل الاونس دیا جائے ہائوس سیلنگ الاونس ایگزیکٹیو الاونس اور یوٹیلیٹی الاونس کو تنخواہوں میں شامل کیا جائے۔
دریں اثنا حکومت اور ملازمین کے درمیان مذاکرات ہوئے لیکن رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مذاکرات ناکام ہوگئے تھے۔
0 Comments