طویل انتظار کے بعد ہوئی برف باری،کسانوں نے لی راحت کی سانس
کرگل– محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق، منگل کی رات سے جموں و کشمیر اور لداخ کے مختلف علاقوں میں درمیانی سے شدید برف باری جاری ہے، جس سے طویل خشک موسم کا اختتام ہوا اورکسانوں نے راحت کی سانس لی۔ جنوری اور فروری کا زیادہ تر وقت خشک گزرا، تاہم تازہ ویسٹرن ڈسٹربنس کے باعث علاقے میں سردی اور برف باری میں اضافہ ہوا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق، کرگل ضلع کے جنوبی علاقوں میں گزشتہ رات سے برف باری ہو رہی ہے۔ دن کے 11 بجے تک ٹی ایس جی بلاک، سانکو، برسوعلمدار نالہ، ستقپہ امبہ اور سورو میں 6 سے 7 انچ برف پڑ چکی تھی۔ کرگل شہر اور نواحی علاقوں میں 3 سے 4 انچ، چھوسکور میں 5 انچ، شرگول میں 4 سے 5 انچ، سب ڈویژن شکر چکتن میں 3 سے 4 انچ، جبکہ سرحدی سب ڈویژن دراس میں کم از کم 7 سے 8انچ برف جمع ہو چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق، مینہ مرگ اور زوجیلا پاس میں ایک فٹ سے زیادہ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی وجہ سے سرینگر-کرگل قومی شاہراہ غیر معینہ مدت تک بند کر دی گئی ہے۔
ادھر سب ڈویژن زنسکار میں بھی 6 سے 7 انچ برف پڑنے کی اطلاع ہے، جبکہ پنزیلا درہ میں برف باری زیادہ ہونے کے سبب کرگل-زنسکار شاہراہ بند کر دی گئی ہے۔ برف باری کے باعث معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہو چکے ہیں، اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ سڑکوں پر برف جمنے سے پھسلن پیدا ہو گئی ہے، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
لیہ ضلع میں موسم ابرآلود ہے، جبکہ پہاڑی علاقوں، خصوصاً کھردونگلا میں شدید برف باری ریکارڈ کی گئی ہے۔ لامایور اور فوتولا میں 1 سے 2 انچ برف پڑی ہے۔ تاہم، اب تک ہوائی اور زمینی ٹریفک معمول کے مطابق جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس کے مطابق، 26 سے 28 فروری کے دوران خطے میں بڑے پیمانے پر برف باری کا امکان ہے۔ انڈین میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (IMD) نے 25 سے 28 فروری کے دوران کرگل سمیت لداخ کے بالائی علاقوں میں درمیانے سے شدید درجے کی برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔
برف باری کے سبب ٹریفک کی آمد و رفت محدود ہو چکی ہے، اور چند ایک گاڑیاں ہی سڑکوں پر چلتی دیکھی گئی ہیں۔ برف کی تہہ اور پھسلن کے باعث ٹریفک میں مزید خلل کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
0 Comments