جموں و کشمیر اور لداخ میں طویل خشک موسم کا ہو سکتا ہے خاتمہ، شدید برف باری کی پیشن گوئی
کرگل //محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر اور لداخ میں جاری طویل خشک موسم کے خاتمے کی خوشخبری سناتے ہوئے آئندہ تین دنوں تک شدید برفباری کی پیشگوئی کی ہے۔ تازہ ترین موسمی سسٹم کے تحت 25 سے 28 فروری کے دوران وسیع پیمانے پر برفباری متوقع ہے، جس سے سردی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، ایک تازہ اور فعال ویسٹرن ڈسٹربنس (مغربی ہوا کا دباو¿) خطے کے موسم کو متاثر کر رہا ہے، جس کے باعث پیر سے برفباری شروع ہونے کی توقع ہے۔ اس سسٹم کے تحت کشمیر اور لداخ کے بیشتر علاقوں میں معتدل سے شدید برفباری ہو سکتی ہے، جو روزمرہ زندگی کو متاثر کر سکتی ہے۔
لداخ کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر صونم لوٹس کے مطابق، زوجیلا، مینمَرگ، دراس، سورو ویلی، اور زنسکار میں شدید برفباری کا امکان ہے، جبکہ خردونگ لا سمیت لیہ کے کئی بلند پہاڑی علاقوں میں بھی برفباری متوقع ہے۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
حکام نے عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے، خاص طور پر زوجیلا، زونگ لا، اور پنزیلا جیسے بلند پہاڑی دروں میں احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔ مسلسل برفباری کے سبب بلند علاقوں میں برفانی تودے گرنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے، جس کے پیش نظر مسافروں اور مقامی آبادی کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کرگل کے دفتر سے بھی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کرگل کے بلند مقامات پر شدید برفباری کے باعث سری نگر-کرگل ہائی وے اور زنسکار-کرگل ہائی وے بند ہو سکتی ہیں، جبکہ پہاڑی راستے ناقابلِ عبور ہو سکتے ہیں۔ عوام کو موسم کی صورتحال پر نظر رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ اداروں سے فوری رابطہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، کشمیر اور لداخ کے کسان اس برفباری کا شدت سے انتظار کر رہے تھے، کیونکہ مسلسل خشک موسم کے باعث پانی کی قلت اور خشک سالی کے خدشات بڑھ گئے تھے۔ اسی وجہ سے مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر بارش اور برفباری کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی جا رہی تھیں۔مزید تفصیلات کے لیے، ہم نے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر صونم لوٹس سے براہ راست بات کی، جسے آپ ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
0 Comments