شماری کے ابتدائی رجحانات کے مطابق حاجی حنیفہ کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لداخ میں آپسی سرپھٹول کا شکار رہی جبکہ کرگل میں مقامی سیاست دانوں نے پارٹی اختلافات چھوڑ کر آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ ووٹ شماری کے ابتدائی رجحانات کے مطابق حاجی حنیفہ کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے۔

وی ایل نیوز سروس// لداخ کی اہم پارلیمانی نشست پر ووٹ شماری کے ابتدائی رجحانات کے مطابق آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان کی جیت کے امکانات واضح ہوگئے ہیں۔ ووٹ شماری کے آٹھویں راؤنڈ کے بعدحاجی حنیفہ جان کو32842 ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور وہ اپنے قریبی حریف کانگریس کے چھرینگ نمگیال سے 919655ووٹوں سے آگے ہیں۔ نمگیال کو ابھی تک13187ووٹ ملے ہیں۔


بھاجپا کے امیدوار تاشی گیالسن 11680ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر چل رہے ہیں۔ گیالسن اس وقت لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے چیئرمین ہیں جنہیں پارٹی نے 2019 میں جیت درج کرنے والے نوجوان لیڈر جمیانگ چھرنگ نمگیال (جے ٹی این) کی جگہ امیوار نامزد کیا۔ اگرچہ جے ٹی این نے ابتدا میں پارٹی قیادت کے فیصلے کے خلاف علم بغاوت بلند کی تھی تاہم بعد میں انہوں نے گیالسن کی حمایت کا اعلان کیا اور انکے حق میں الیکشن مہم چلانے کا وعدہ کیا۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

کرگل کی سیاسی قیادت یعنی لداخ ڈیموکریٹک الائنس چاہتی تھی کہ انڈیا اتحاد کرگل سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو پارٹی کا امیدوار نامزد کرے لیکن کانگریس نے ٹی نمگیال کو اپنا امیدوار نامزد کیا جس کی نیشنل کانفرنس نے بھی حمایت کی تاہم اس فیصلے کے خلاف نیشنل کانفرنس کی ساری قیادت کرگل میں فرنٹ ہوگئی اور انہوں نے پارٹی کے فیصلے کے ردعمل میں کرگل سے اپنا امیدوار نامزد کیا۔ حاجی حنیفہ جان کو کرگل کے سبھی مذہبی اداروں اور سیاسی گروپس کی حمایت حاصل ہوگئی۔

باوثوق ذرائع کے مطابق لیہہ ضلع میں ووٹ گیالسن اور نمگیال میں تقسیم ہو رہا ہے جبکہ کرگل اور لیہہ کے مسلم علاقوں سے حاجی حنیفہ کو مکمل تائید مل رہی ہے جسکی وجہ سے انکی جیت یقینی ہوگئی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کیلئے لداخ کی سیٹ کا خسارہ ایک صدمے سے کم نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی تقسیم اور لداخ کو ایک علیحدہ یونین ٹریٹری بنانے کے فیصلے کی کرگل میں مخالفت ہوئی تھی۔ کرگل کے لوگ ریاست کودویوٹی میں تقسیم کے خلاف تھےاور اس حوالے سے انہوں نے اگست 2019 میں مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔اب کرگل کے قیادت یعنی کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے لیہ کے اپیکس باڈی سے ملکرلداخ کو6thشیڈول کادرجہ۔لداخ کومکمل ریاست کادرجہ سمیت دودیگرمطالبات کولیکرمرکزی سرکارکے ساتھ کئی دورکی بات چیت ہوئی لیکن اس کانتیجہ خراب رہا۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>