ترقیاتی بجٹ کم کرنا وفاقی حکومت کی ناانصافی، وزیر اعلیٰ
ایجنسیز/وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ میں کمی کرکے ناانصافی کی،پیپلزپارٹی والے تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف احتجاج کے لئے نیٹکوکی گاڑیوں میں گئے تھے آج ہم پرتنقید کررہے ہیں۔
پاکستان کے لئے عمران خان لازم ہیں ،ہم چوروں کو حکمران نہیں دیکھنا چاہتے،گلگت بلتستان کو زرعی شعبے میں خودکفیل بنائیں گے۔
محکمہ زراعت کے زیر اہتمام گندم کی سرمائی کاشت کی مہم کے حوالے سے اوشکھنداس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان میں حکومت کے قیام کے ایک سال بعد وفاق میں حکومت تبدیل ہوئی، تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کے ساتھ تمام شعبوں میں بھرپور تعاون کیا اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ میں خاطرخواہ اضافہ کیا، لیکن موجودہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ کو کم کیا۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
موجودہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے ساتھ زیادتی کی، گلگت بلتستان کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بحالی کیلئے وفاقی حکومت نے کوئی رقم نہیںدی بلکہ صوبائی حکومت کی درخواست پر گلگت بلتستان کونسل میں جمع ہوئے 3 ارب روپے گلگت بلتستان کو دیئے ہیں۔
میری توجہ اپوزیشن کے بیانات پر نہیں بلکہ گلگت بلتستان کی ترقی پر ہے، نگر، استور اور غذر کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال مکمل طور پر فعال ہوچکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ملک اس وقت حقیقی معنوں میں انتہائی مشکل اور کٹھن دور سے گزر رہا ہے، مجھے امید ہے کہ یہ قوم عظیم قوم بنے گی، وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وفاق میں حالت بہتر ہوئے تو گلگت بلتستان کا بھی منظر نامہ تبدیل ہوگا، پیپلز پارٹی والے تحریک انصاف حکومت کیخلاف نیٹکو کی گاڑیوں میں احتجاج کرنے گئے لیکن آج ہم پر تنقید کررہے ہیں ، عمران خان پاکستان کیلئے لازم ہیں ، ہم سیاسی طور پر نہیں بلکہ حقیقت کی بنیاد پر بات کرتے ہیں، ہم کسی چور کو اپناحکمران نہیں دیکھنا چاہتے، آج کل ایون فیلڈ میں دھرنے ہورہے ہیں۔
نواز شریف اپنے خاندان کے ہمراہ ایون فیلڈ میں رہائش پذیرہیں جو کل تک اس ایون فیلڈ کو اپنا تسلیم نہیں کرتے تھے۔زراعت کے حوالے سے خالد خورشید نے کہاکہ گلگت کے مضافات کے عوام کا زراعت میں دلچسپی لینا خوش آئند ہے، زرعی شعبے کی افادیت اور اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے زراعت کی سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا، ماضی میں زراعت کے شعبے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے زرعی شعبے کے فروغ کیلئے بھرپور وسائل فراہم کئے ہیں۔ زرعی شعبے کو فروغ دے کر گلگت بلتستان کو خوشحال بنایا جاسکتا ہے، یہاں کی 65 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے،صوبائی حکومت کا ہدف ہے کہ آئندہ تین سال میں گندم کی دس لاکھ بوریوں کی پیداوار کا حصول ممکن بنایا جائے، مقامی کسانوں کیلئے پہلی مرتبہ گندم کی سپورٹ پرائس کا تعین کیا جارہاہے، جو دیگر فصلوں کی قیمت سے بہتر ہوگی ، مقامی کسانوں کو گندم کی کاشت کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے، گلگت بلتستان کے کسانوں اور زمینداروںکو خوشحال بنانا ہمارا مقصد ہے، زرعی شعبے کیلئے سالانہ 3 سے 4 ارب روپے سالانہ مختص کریں گے، خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان پورے پاکستان اور بیرون ملک فروٹ برآمد کرنے والا خطہ ثابت ہوگا، مستقبل میںسب سے بڑا چیلنج فوڈ سیکورٹی کا درپیش ہوگا، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، گلگت بلتستان کو زرعی شعبے میں خودکفیل بنائیں گے۔
0 Comments