پیپلزپارٹی کا الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار
گلگت/ایجنسیز/پیپلزپارٹی نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سپریم اپیلیٹ کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔
بدھ کے روز پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے ، جمیل احمد و دیگرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عام الیکشن میں منظم دھاندلی ہوئی تھی اس دھاندلی کو منظم انداز میں چھپانے کیلئے عدلیہ کا سہارا لیا گیا۔
ٹریبونل کے فیصلے سے ہمیں احساس ہوا کہ یہاں کوئی عدالتی نظام نہیں, گلگت بلتستان ایسا خطہ ہے جہاں پر الحاق پاکستان سے اب تک آزاد عدلیہ وجود میں نہ آسکی۔ انہوں نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے پر بات کرنا ہمارا حق ہے, ٹریبونل کے جج نے ایک سال بعد پٹیشن کو ناقابل سماعت قرار دیا۔ لیکن قانون کے مطابق جس دن پٹیشن فائل ہوتی ہے تو اس دن یہ ساری چیزیں دیکھنی ہوتی ہیں۔
پٹیشن جب جج کے پاس جاتی ہے تو نوٹس جاری ہونے سے پہلے اس پٹیشن کو مسترد یا منظور کرنے کا جج کے پاس اختیار ہوتا ہے۔ لیکن ہماری پٹیشن الیکشن کمیشن سے ہوکر عدالت تک پہنچ گئی۔جج کے سارے سوالات کے ہم نے تسلی بخش جواب بھی دیا اور پھر پٹیشن کو منظور کر لیا گیا پھر نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد ایک سال بعد جج نے فیصلہ دیا کہ پٹیشن قابل سماعت نہیں۔
ہمارا سوال ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے بعد ناقابل سماعت کس بنیاد پر ہے۔ ایک سال تک عدالت، وکلاء کا ٹائم ضائع کیوں کیا ۔ ہم نے جو سوالات اٹھائے تھے ان کے جوابات کیوں نہیں لیے گئے۔کیا عدالت حکومت کے تابع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس فیصلے کو سپریم اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کرینگے اور اپیلیٹ کورٹ میں بھی بتائیں گے کہ ہمیں اس جج پر کوئی اعتماد نہیں۔ ہمیں ایسا فورم دیاجائے جہاں انصاف ہو سکے۔
0 Comments