کرگل میں 73ویں یوم جمہوریہ کے تقریبات
ضلع صدر مقام پر فیروز احمد خان نے قومی پرچم لہرایا اور پریڈ پر سلامی لی
نیوزڈیسک//26جنوری2022// سردی کے باوجود کرگل ضلع میں یوم جمہوریہ کی تقریبات انتہائی جوش وجزبہ اور حب الوطنی کے ساتھ منائی گئی ۔اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب کھری سلطان چو اسپورٹس اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔جہاں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے چیئر مین وچیف ایگزیکیٹو کونسلر فیروز احمد خان نے قومی پرچم لہرایا اور پریڈ پر سلامی لی۔ کوروناوائرس کے پھیلاﺅ کے پیش نظر اس سال مارچ پاسٹ میں پولیس اور این سی سی کے محدود دستوں اورپولیس بینڈ پارٹی کے چاق و چوبند دستوں نے حصہ لیا ۔
اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایگزیکیٹو کونسلر فیروز احمد خان نے عوام کو 73ویں یوم جمہوریہ کی مبارک باد پیش کی۔انہوں آئین کے معماروں اور وطن کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانے میں کڑی جدوجہد کا مظاہرہ کرنے والے رہنماﺅں اور شہیدوں کی قربانیوں کو یادکرتے ہوئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے ملک کی حفاظت ،سلامتی اور عظمت کی خاطر کھٹن حالات میں خدمات انجام دینے والے بہادر فوجی ،نیم فوجی اور پولیس کے جوانوں اور سکیورٹی دستوں کو بھی پر زور الفاظوں میں سلام پیش کیا۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
اپنی خطاب میں سی ای سی موصوف نے ہل کونسل کی حصولیابیوں اور ضلع میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی روشنی ڈالی جس کا من وعن قارئین کے خدمت میں پیش کرتے ہیں ملاحظہ فرمائے۔
”اس دن کی مناسبت سے میں ےہاں موجودہ ہل کونسل کی حصولیابےوں اور دیگر ترقیاتی سرگرمیوں سے متعلق چند باتیں آپ سب کی خدمت میں رکھنا ضروری سمجھتا ہوں۔ میرے عزیز بھائیو اور بہنو !ہماری کونسل پرعزم ہے کہ ہم ضلع کی تعمیر و ترقی کے عمل میں کوئی کثر نہ چھوڑیں تاکہ ضلع کرگل آنے والے وقت میں ترقی کی نئی منزلیں طے کر سکے ۔ اس ضمن میں ہم ہر ایک شعبے کو مستحکم اور فعال بنانے میں جٹے ہوئے ہیں اور اسکے خاطر خواہ نتائج بھی بر آمد ہورہے ہیں۔جہاں ایک طرف صحت ، پی۔ڈبلیو ۔ڈی، سےاحت، کھیل کود،دیہی ترقیات کے شعبوں میں ترقیاتی عمل زور و شور سے جاری ہے وہیں دوسری طرف دیگر شعبہ جات کو مستحکم بنائے جانے کے سلسلے میں کئی اہم نوعےت کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں“۔
سی ای سی موصوف نے تعلیمی شعبے سے متعلق کہا ”اگرچہ شعبہ تعلیم بے شک کووڈ19سے متاثر ہوئے ہیں لیکن ہم نے ان چلینجوں کے باوجود اپنے بچوں کی تعلیم کو کسی نہ کسی شکل میں جاری رکھنے میں کافی حد تک کامیاب رہے ہیں۔وبائی مرض کے ابتدائی مراحل میںدور دراز دیہات تک آن لائین کلاسز کو پہنچانے کے ریڈیو ،ٹی وی اور سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا گیا جو ہر دیہات کے بچوں تک رسائی کا واحد ذریعہ تھا۔ ہم نے طلبا کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ رکھنے کے لئے 54 اسکولوں میں ICT Labاور سمارٹ کلاس قائم کرنے کے علاوہ بچوںکو کوووڈ 19کے آن لائین کلاسزتک رسائی کو ممکن بنانے کے لئے ساتویںجماعت سے بارہویں جماعت کے8ہزار 6سوپچاس طلبا و طالبات کو مفت ٹیبلیٹ فراہم کیا گیا۔ بچوںکی کرئیر سے متعلق مشاورت اور رہنمائی کے لئے آن لائین پورٹل بھی قائم کرنے کے علاوہ طلبا کی شکایات سننے کے لئے ایک ہیلیپ لائین بھی قائم کی ہے جس سے اب بچے رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔ کووڈ19 کے دوران ضلع بھر کے488 گاﺅں اور محلوںمیں 2119رضاکاروں اور 1810اساتذہ کی کی خدمات کو بروئے کار لاکر 18ہزار 6سو 73طلبا و طالبات کے لئے کمیونٹی کلاسز کے ذریعے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھا۔
0 Comments