حکومتی اعلان کو دو ہفتے گزر گئے،گندم کوٹہ بحال نہ ہوسکا

ایجنسیز/گندم کوٹے میں کٹوتی ختم کرنے کے حکومتی اعلان پر دو ہفتہ گذرنے کے بعد بھی عمل درآمدنہ ہوسکا جس کی وجہ سے گندم اور آٹے کے حصول کیلئے لوگ دربدرہوگئے۔

مشیرخوراک شمس لون کی جانب سے اعلان کیاگیا تھاگندم کوٹے میں کٹوٹی کا فیصلہ واپس لے لیاگیاہے اورکوٹے میں کسی قسم کی کوئی کٹوتی نہیں ہوگی لیکن کوٹے میں کٹوٹی نہ کرنیکاحکومتی اعلان محض ڈھونگ ثابت ہوا اور کوٹے میں کٹوتی بدستورجاری ہے جس کی وجہ سے آٹاکے سیل پوائنٹس پر لڑائی جھگڑے معمول بن گئے ہیں۔

سکردو کی فلورملوں کوپہلے یومیہ 372 بوریاں دی جارہی تھیں لیکن اسوقت ملوں کو 80بوریوں کی کٹوتی کے تحت صرف 292بوریاں دی جارہی ہیں. بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر کوٹے میں اضافے کے بجائے کمی سے بڑے مسائل پیش آرہے ہیں اور عوامی سطح پر شدیدغم وغصہ پایاجارہاہے۔

گندم کوٹے میں کٹوٹی نہ کرنیکاحکومتی اعلان محض ڈھونگ ثابت ہوا اور کوٹے میں کٹوتی بدستورجاری ہے جس کی وجہ سے آٹاکے سیل پوائنٹس پر لڑائی جھگڑے معمول بن گئے ہیں سکردو کی فلورملوں کوپہلے یومیہ 372 بوریاں دی جارہی تھیں لیکن اسوقت ملوں کو 80بوریوں کی کٹوتی کے تحت صرف 292بوریاں دی جارہی ہیں۔

بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر کوٹے میں اضافے کے بجائے کمی سے بڑے مسائل پیش آرہے ہیں اور عوامی سطح پر شدیدغم وغصہ پایاجارہاہے۔

حکومت کی اتحادی جماعت کے سینئر رہنماء ڈاکٹرمشتاق حکیمی نے کہاہے کہ ہم گندم کی سبسڈی ختم کرنے اور قیمت بڑھانے کے ہرگز حق میں نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وفاق گندم کوٹے میں کٹوتی ختم کرے اور سابقہ بحال کرے۔ بیس ہزاربوریوں کٹوتی سے بڑے مسائل پیش آرہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آغاسید علی رضوی نے دو ٹوک کہہ دیاہے کہ وہ عوامی مسائل پر کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ہم پہلے کی طرح میدان میں ہیں گندم کی قیمت بڑھانے دیں گے اور نہ ہی کٹوتی کو قبول کریں گے۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>