طلباءکے خلاف سمن جاری کرنے پر کے ڈی اے اور این سی کا مذمتی بیان

سمن واپس لینے کا انتظامیہ سے مطالبہ

کرگل 17نومبر//کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور نیشنل کانفرنس کرگل یونٹ نے الگ الگ پریس بیان کے ذریعے کرگلی طلباءکے خلاف یونین ٹیر ٹری کی جانب سے سمن جاری کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں طلباءکے خلاف سمن جاری کرنے کو یوٹی انتظامیہ کی کے ڈی الائنس کو کمزور کرنے کی ایک ناکام کوشش سے تعبیر کیا ہے۔

اس پریس ریلیز میں مزید کہاگیا ہے کہ یوٹی انتظامیہ کرگل اور لیہ کے درمیان ہوئے اتحاد سے پریشان اور بوکھلاہٹ کاشکارہے جس کے چلتے طلباءاور سماجی کارکنوں کو مختلف بہانوں سے ستایاجارہاے اور سیاسی اثر رسوخ کا استعمال کرکے اس اتحاد کو کمزور کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔

کرگل ڈیموکریٹک الائنس اس پریس ریلیز کے توسط سے یوٹی انتظامیہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی حرکتوں سے عوام کا اعتماد ختم ہوگا لہذا یوٹی انتظامیہ کو عوام سے دشمنی کے بجائے ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے نہ کہ طاقت کے زور پر لوگوں کو ہراساں کرے۔

پریس ریلیز میں کے ڈی اے نے طلباءسے اپنی یکجہتی کا بھی مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کی ہے اور انتظامیہ سے کسی مخصوص سیاسی جماعت کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے امن و امان کی فضا کو خراب نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

نیشنل کانفرنس کی جانب سے جاری بیان میں طلباءکے خلاف سمن جاری کرنے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے لداخ یونین ٹیر ٹری بنی ہے تب سے لداخ یوٹی انتظامیہ نت نئے طریقہ سے لوگوں کو ہراساں کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔اس سے قبل ایک سماجی کارکن کو بھی ایک ٹویٹ کرنے پر سمن جاری کیا گی ااور اب چھ طلبالیڈران کو سولہ دن قبل ہوئے ایک احتجاج کوبہانہ بناکر سمن جاری کردیاگیاہے۔

پریس بیان میں مزید کہا ہے کہ بی جے پی کو لداخ میں اپیکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس کا اتحاد ہضم نہیں ہوپارہاہے اور اب اس اتحاد کوتوڑنے کی ناکام کوششوں کے بعد اب مختلف بہانوں سے لداخ یوٹی انتظامیہ کے ذریعے لوگوں کو ہراساں کرکے لوگوںکو خوف بٹھاکر خاموش کرنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ۔نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ اس سمن کو فورا واپس لے۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>