سکردو روڈ نومبر میں مکمل ہوگا ،لاگت تخمینہ سے 2927ملین زائد ہوگئی ،این ایچ اے
ایجنسیز/8اکتوبر/قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کے اجلاس میں این ایچ اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جگلوٹ اسکردو روڈ 164 کلومیٹر پر محیط ہے، سڑک کی تعمیر میں مشکلات آئیں لیکن نومبر کے آخر تک سڑک مکمل ہوجائے گی۔
پی سی ون میں پتھر کی دیوار تھی اور ٹھیکیدار نے کنکریٹ کی دیوار کی آفر کی تھی، ہم نے ٹھیکیدار کو پتھر کی دیوار کی ادائیگی کی ہے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔این ایچ اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جگلوٹ اسکردو روڈ 164 کلومیٹر پر محیط ہے۔ سڑک کی تعمیر میں مشکلات آئیے لیکن نومبر کے آخر تک سڑک مکمل ہوجائے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ این ایچ اے اراضی کا حصول پہلے کیوں مکمل نہیں کرتی؟جس پر این ایچ اے حکام کا کہنا تھا کہ سڑک بنانے کےلئے اراضی کے حصول میں صرف سرکار کی اراضی کے حصول میں مشکلات پیش آئیےچیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کو بتائیں کہ کیا اس سڑک پر پی سی ون کے مطابق کام ہوا ہے ۔
این ایچ اے حکام نے بتایا کہ سڑک کے اطراف دیواریں بنانے کیلئے ٹھیکیدار کو کہا ہے، 65 کلومیٹر پتھر کی دیواریں بنائی گئی ہیں اور 70 کلومیٹر پر کنکریٹ کی دیواریں بنائی جائیں گی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی سی ون میں تو کنکریٹ کی دیواریں رکھی گئی تھیں،پی سی ون جس نے بنایا ہوگا اس نے اس وقت پیسے بھی لئے ہوںگے۔این ایچ اے حکام نے بتایا کہ پی سی ون میں پتھر کی دیوار تھی اور ٹھیکیدار نے کنکریٹ کی دیوار کی آفر کی تھی، ہم نے ٹھیکیدار کو پتھر کی دیوار کی ادائیگی کی ہے۔
جی بی گورنمنٹ کی نااہلی ہے کہ مذکورہ منصوبہ کا پی سی ون تاحال این ایچ اے کو نہیں دیا گیا تاکہ اسے مالیاتی سال کے ترقیاتی منصوبے کا حصہ بنایا جاسکے۔واضح رہے کہ این ایچ اے حکام کے پیش کردہ اعدادوشمار کے مطابق منصوبے کی لاگت تخمینہ سے2927ملین روپے زائدہوگئی ہے۔
0 Comments