مرکزی وزیراجے مشرا کی برطرفی کے مطالبہ میں شدت

ایجنسیز/مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے کی گرفتاری کے باوجود لکھیم پور کھیری کے کسانوں کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے اس گرفتاری کو نہ صرف ریڈ کارپیٹ گرفتاری قرار دیا ہے بلکہ مطالبہ کیا ہے کہ آشیش مشرا سے نہایت سختی سے پوچھ تاچھ کی جائےاور اجے مشرا کو حکومت سے برطرف کیا جائے۔

اس سلسلے میں تکونیا میں ہلاک کئے گئے کسانوں کی ’آخری ارداس‘ میں شامل ہونے پہنچے کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے حکومت کوپھر وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر اجے مشرا کو برخاست کیا جائے یا ان سے بی جے پی اور وزیرا عظم استعفیٰ لیں۔ دونوں میں سے ایک کام فوری طور پر ہو جائے تاکہ مرکزی وزیر کو یوپی پولیس پر اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرکے اپنے بیٹے کو بچانے کی کوشش کرنے کا موقع نہ ملے۔

بھارتیہ کسان یونین کے قومی جنرل سیکریٹری نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ لکھیم پور معاملے میں حکومت سے ہمارا معاہدہ جن شرائط پر ہوا ہے اس میں اجے مشرا کے خلاف سخت کارروائی اہم نکتہ ہے۔اس لئے، حکومت یہ نہ سمجھے کہ ہم ریڈ کارپیٹ گرفتاری سے مطمئن ہوگئے ہیں ۔ ان کا اشارہ مرکزی وزیر مملکت کے بیٹےاور کلیدی ملزم آشیش مشرا کی گرفتاری کی جانب تھا،جو دو دن قبل پولیس کے شکنجے میں آیا تھا اور ابھی تین دنوں کے پولیس ریمانڈ پر ہے۔

سنیکت کسان مورچہ کے اہم لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ جب تک اجے مشرا وزیر رہیں گے شفاف تفتیش کی امید نہیں کی جاسکتی۔ ٹکیت نے بی جے پی حکومت اور پولیس انتظامیہ کو بھی پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ آشیش مشرا کی گرفتاری پر طنزیہ انداز میں انہوں نے پولیس سے کئی سوال بھی پوچھے۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال ریڈ کارپیٹ گرفتاری ہوئی ہے اور گلدستوں والا ریمانڈ ہے۔ کسی پولیس افسر کی ہمت نہیں ہےکہ آشیش مشرا سے پوچھ تاچھ کرے۔ ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ جب تک اجے مشرا کو وزارت سے ہٹا کر گرفتار نہیں کیا جاتا، کسانوں کی تحریک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ باپ بیٹے سے پوچھ تاچھ ہوگی، تبھی لکھیم پور کی سازش کا انکشاف ہوگا۔انہوں نے یہ وارننگ بھی دی کہ اگر یہ مطالبہ پورا نہیں ہوا توتحریک تیز کی جائے گی اس کے تحت لکھنؤ میں پورے ملک کے کسانوں کی مہا پنچایت طلب کرلی جائے گی۔

دریں اثناء کسانوں نے راکیش ٹکیت کی قیادت میں کئی پروگراموں کا اعلان کیا ہے۔اس کے مطابق، ۱۵؍اکتوبر کووزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کیا جائے گا،جبکہ ۱۸؍اکتوبر کو ملک گیر پیمانے پر ٹرینیں روکی جائیں گی۔ اسی طرح،۲۴؍اکتوبر کو کسانوں کی ’ا ستھیوں ‘کوریاست کی ندیوں میں وسرجت کیا جائے گا جبکہ اسی روز ۱۰؍بجے صبح تا ۴؍بجے شام چکا جام بھی کیا جائے گا۔علاوہ ازیں،’ کلش یاترا‘ بھی نکالی جائے گی جو یوپی کے تمام اضلاع اور پورے ملک کی ریاستوں میں نکلے گی۔

اس کے لئے ۷۳؍ کلش تیار کئے گئے ہیں جو سب سے پہلے یوپی کے ہر ضلع میں لے جائے جائیں گے۔ اس موقع پر یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ ہلاک ہونے والےتمام کسانوں کی یاد میں تکونیا میں شہید اسمارک کی تعمیر کرائی جائے گی۔ راکیش ٹکیت نے حکومت اور کسانوں کے خاندانوں کے درمیان سمجھوتہ کرانے کے الزامات کی بھی تردید کی اور کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات پیش کئے تھے جن پر وہ مان گئے لیکن اب پھر ڈراما شروع ہو رہا ہے اس لئے انہیں سبق سکھایا جائے گا۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>