لیہہ اور کرگل لیڈرس کا وزیر مملکت برائے داخلہ سے ملاقات، لداخ کومکمل ریاست اور آئینی تحفظات کی مانگ

لیہہ// 28 اگست /کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور ایپکس باڈی لیہہ کے نمائندوں نے آج لیہ کےزین نامی ہوٹل میں مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتی آنند رائے سے ملاقات کر کے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے لداخ کے لئے ایک اور پارلیمانی سیٹ ، یہاں کی زمین اور ملازمت کی تحفظ کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے گزشتہ روز وزیر مملکت برائے امورِ داخلہ جو ان دنوں لیہ میں موجود ہے نے کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور ایپکس باڈی لیہہ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے دونوں اضلاع کے سیاسی، مذہبی، سماجی اور طلبہ تنظیموں کو بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

جس پر شدید ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کے ڈی اے اور اپیکس نے الگ الگ پریس کانفرنس کے زریعے ہڑتال کی اپیل کی۔ جس پر ہفتے کو لداخ کے دونوں اضلاع میں مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں بری طرح سے معطل رہی اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا۔

اگرچہ کے ڈی اے اور ایپکس باڈی کو ہفتے کی صبح میٹنگ میں شرکت کی دعوت دی گئی لیکن باوجود اس کے دونوں اضلاع میں ہڑتال دن بھر جاری رہی۔
میٹنگ کے بعد کے ڈی اے اور اپیکس کے لیڈرتھوپستن چھیوانگ اورقمرعلی آخوندنے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے وزیر مملکت برائے داخلہ سے میٹنگ کے دوران لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور آئین ہند کے چھٹے شیڈول یا دفعہ 371 کے تحت آئینی تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے حاجی اضغر کربلائی نے کہا کہ میٹنگ بہت ہی خوشگوار ماحول میں ہوا۔ جس دوران سبھی مسائل جیسے لداخ کو مکمل ریاست کا مطالبہ،آینی تحفظات کا مطالبہ، جلد انٹرویو منعقد کرنے اورکے ڈی اے و اپیکس نمایندوں پر مشتمل کمیٹی کو دہلی بلانے کا مطالبہ کیا تاکہ لداخ کے ان اہم مطالبات کو مرکزی حکومت کے سامنے پیش کر سکے۔

کربلائی نے مزید کہا کہ فی الوقت مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتی آنند رائے نے یقین دلایا کہ جلد ہی آنے والے دنوں میں ملازمت کی بھرتی شروع کر دی جائے گی ۔ اسی طرح کے ڈی اے اور اپیکس کوبھی بہت جلد دہلی بلاکربات چیت کا سلسلہ شروع کرنے کایقین دلایا۔ ایک اورسوال کے جواب میں کربلائی نے کہا کہ اگر اپیکس اور کے ڈی اے ہڑتال کی کال نہ دیتے تو یقیناً ہمیں نظر انداز کر دیتا اور اس میٹنگ میں شرکت نہ کرسکتے۔

یاد رہے لداخ کویوٹی کادرجہ دینے کے بعد لداخ کے لوگوں میں زمین اورملازمت وغیرہ کو لیکر شدید قسم کے تحفظات اور خدشات دیکھے گئے۔اگرچہ کرگل کے عوام روزاول سے 370اور35کوختم کرنے مخالفت کرتے تھے جبکہ لیہہ ضلع کے عوام کا مطالبہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرکے یوٹی کادرجہ دینا تھا۔
تاہم یوٹی بننے سے لیہہ کے عوام نے بھی محسوس کیا کہ یوٹی ہمارے لئے کافی نہیں بلکہ اس یوٹی میں ہمارے زمین،ملازمت اور قومی شناخت خطرے میں ہے۔ جس کے بعد اپیکس اورکے ڈی اے اپنے الگ الگ مطالبات کو لیکر امور داخلہ کے وزیر مملکت جی کیشن ریڈ سے ملے تھے۔

جس کے بعد اپیکس لیہ کے دعوت پر کے ڈی اے کے ممبران لیہ گئے جہاں لیہ اور کرگل کے لیڈر شپ چار ایجنڈے پر مشتمل موقف پر اتفاق ہوا۔ جس میں سرفہرست لداخ کو مکمل ریاست کا مطالبہ تھا۔
کے ڈی اے اور اپیکس کے متفقہ موقف کو لیکر عوامی حلقوں میں اطمنان کااظہار کیا جارہا ہےاورامید کی جاتی ہے کہ یہ اتحاد لداخ کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی پر مضمر ہو۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>