غزہ میں عید کے دن بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری
ایجنسیز/14میی /غزہ پٹی پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور ہوائی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر ۶۷؍ ہوگئی ہے۔ غزہ کے وزیر صحت نے بتایا کہ ان میں ۱۷؍ بچے بھی شامل ہیں۔
وزارت کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملے میں ۳۸۸؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ۱۱۵؍ بچے اور۵۰؍ خواتین شامل ہیں۔ادھر اسرائیل بھی حماس کی جوابی کارروائی سے خوفزدہ ہے ۔
اسی وجہ سے وہاں کئی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے جارہے ہیں۔ خاص طور پر شمالی اسرائیل جمعرات کی صبح خطرے کے سائرن کی آواز سے گونج اٹھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے ساتھ جاری جنگ میں یہ پہلا موقع ہے جب شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے۔
اس سے قبل غزہ میں حماس کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے سبب جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے۔خبروں کے مطابق ایک راکٹ تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشن لیٹسن میں ایک عمارت پر گرا۔ اسی طرح تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر بیتح تکفا میں بھی ایک راکٹ گرنے کی تصدیق کی گئی۔ انہی راکٹ حملوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں خوف ہے اور وہاں خطرے کے سائرن بجائے جارہے ہیں۔
ایک اسرائیلی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل نے تل ابیب میں بن گوریان ہوائی اڈے پر آنے والی پروازوں کو معطل کردیا ہے۔
اسرائیل نے راکٹ حملوں کے ڈر سے ہی پروازوں کو جنوب میں رامون کے ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا ہے۔اس دوران حماس نے اپنا دفاع کرتے ہوئے اسرائیل پر تقریباً ۱۵۰۰؍ راکٹ داغے ہیں۔ کشیدگی بڑھنے کے بعد سے غزہ پٹی کی جانب سے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ان راکٹوں سے اسرائیل کا فضائی دفاع نظام کئی جگہوں پر ناکارہ ہو گیا ہے اور اس کےکئی بم ان راکٹوں سے ہوا میں ہی تباہ ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت `حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ قابض اسرائیلی دشمن کے خلاف اب یہ کھلی جنگ ہے جو اس نے شروع کی ہے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم ہرطرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ ہمارے مجاہدین کو شہید کرکے ہماری طاقت کو کمزور کردے گا۔
ہمارے ایک شہید مجاہد کی جگہ ایک طویل قطار اس کی جگہ لینے کو تیار ہے۔
0 Comments