گلگت بلتستان کونسل کے انتخابات کی تیاریاں شروع
گایجنسیز/23اپریل/گگت بلتستان کونسل کے انتخابات کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ الیکشن کمشنرنے سیکرٹری قانون کو ایک لیٹر لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جی بی کونسل کے ممبران کی مدت18مئی کو ختم ہو رہی ہے اس لیے نئے ممبران کے چنائو کیلئے کس طرح کی ضروری ترامیم کرنا پڑیں گی
تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔
الیکشن کمشنر کے لیٹرکے بعد کونسل کے الیکشن کیلئے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، جی بی اسمبلی ممبران کونسل کے چھ ارکان کا انتخاب کرینگے۔ اس وقت کونسل میں پانچ ممبران ہیں جبکہ ایک ممبر سید افضل گزشتہ سال وفات پا گئے تھے، ان کی جگہ نئے ممبر کا انتخاب نہ ہو سکا۔
یاد رہے کہ گلگت بلتستان کونسل میں کل15ممبران ہوتے ہیں جن میں سے چھ ارکان گلگت بلتستان اسمبلی منتخب کرتی ہے جبکہ چھ ارکان وفاق سے سلیکٹ ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کونسل کے چیئرمین ،گورنر وائس چیئرمین جبکہ وزیر اعلیٰ جی بی کونسل کے خصوصی ممبر ہوتے ہیں۔
اس وقت جی بی کونسل میں موجود گلگت بلتستان کے چھ ممبران میں اشرف صدا، ارمان شاہ، سلطان علی خان،سید عباس رضوی، وزیر اخلاق شامل ہیںجبکہ ایک ممبر سید افضل گزشتہ سال وفات پا چکے ہیں۔ جی بی کونسل 2009ء کے آرڈر کے تحت وجود میں آئی تھی۔
پیپلزپارٹی کی حکومت نے جب پہلی مرتبہ آرڈر کے ذریعے گلگت بلتستان کو صوبائی سیٹ اپ دیا تو اس میں جی بی کونسل بھی قائم کی گئی۔ یہ وفاق اور گلگت بلتستان میں رابطے کیلئے سینیٹ کی طرز پر قائم کی گئی تھی تاہم جی بی کے اہم ترین سبجیکٹس جیسے منرلز، فاریسٹ،سیاحت سمیت50سے زائد شعبوں میں قانون سازی کا اختیار کونسل کو ہی حاصل ہے۔
وفاق میں جب نون لیگ کی حکومت قائم ہوئی تو آرڈر 2018ء پر کام شروع ہوا اور اس میںکونسل ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن دبائو کے بعد کونسل برقرار رہی تاہم کئی سبجیکٹس کونسل سے جی بی اسمبلی کو منتقل ہوئے۔۔ تحریک انصاف کی حکومت نے آرڈر 2019ء تیار کیا جس میں کونسل کی پرانی حیثیت پھر برقرار رکھی گئی۔ چونکہ اس وقت گلگت بلتستان میں عملی طور پر آرڈر 2018ء کے تحت انتظامی سرگرمیاں جاری ہیں لیکن سپریم کورٹ کے سترہ جنوری 2019 کے فیصلے کے بعد قانونی طور پر آرڈر2019ء لاگو ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں کونسل تقریباً غیر فعال بن کر رہ گئی ہے۔
گزشتہ دو سالوں سے کونسل کا ایک بھی اجلاس نہ ہو سکا ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے اعلان کے بعد کونسل کے مستقبل پر سوالات پیدا ہو گئے تھے کیونکہ ایک آئینی صوبے میں کونسل کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔تا ہم سوال پھر بھی باقی ہے کہ اگر جی بی کو عبوری صوبہ بنایا جاتا ہے تو کونسل کی حیثیت کیا ہوگی اور اس کو کس طرح برقرار رکھا جائے گا؟
0 Comments