سکردو میں بجلی بحران سنگین، حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں،رکن کونسل

اےجنسیز/انجمن شہریان سکردو کے صدر ورکن کونسل وزیر اخلاق حسین نے کہاہے کہ سکردو اندھیرے میں ڈوباہواہے بجلی سے چلنے والی تمام مشینیں جام ہوگئی ہیں ادارے بند ہورہے ہیں مگر وزیراعلی اور وزراء کو سیر سپاٹوں سے فرصت نہیں ہے.

سکردو میں اخبار نویسیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سکردو میں بجلی کابحران سنگین ہوگیاہے آئے روز بحران بڑھتاجارہاہے مگر حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے جب ہم دوسرے علاقوں سے بجلی لاکر سکردو میں بحران ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہمارے اوپر تعصبات کو ہوا دینے کا الزام لگایاجاتاہے.

بجلی نہ ہونے کے علاوہ ہم کچھ بول بھی نہیں سکتے اس سے بڑا مذاق کیا ہوسکتاہے جب ہم کچھ بولتے ہیں تو ہمارے اوپر مختلف الزامات لگائے جاتے ہیں لگتاہیکہ سکردو کے خلاف بڑی سازش ہورہی ہے کئی عناصر سکردو کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں یہ لوگ سکردو کے مسائل حل کرنے کیلئے ہرگز سنجیدہ نہیں ہیں جب ہم سکردوکی ایشوز پر بات کرتے ہیں تو کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وزیراخلاق اور ان کے ساتھی علاقائیت کو ہوا دے رہے ہیں ہم مطالبہ بھی نہیں کریں گے تو کیا کریں گے-

سکردو میں بجلی کی صورت حال اس قدر خراب ہوگئی ہے کہ لوگوں کو موبائل چارج کرنے کیلئے بھی بجلی دستیاب نہیں ہے سکردو شہر کو صرف ایک گھنٹے کی ڈم بجلی دی جارہی ہے جس سے کاروبار ٹھپ ہوگئے ہیں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاجر دیوالیہ پن کا شکار ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ بجلی بحران کے اصل ذمہ دار صوبائی وزیربرقیات ہیں-

سنگین بحران کے باوجود ان کی جانب سے ایک اجلاس تک کا نہ بلایاجانا اس بات کی دلیل ہیکہ وہ بجلی کے بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہی نہیں ہیں۔

وزیر پانی وبجلی صرف اپنے حلقے کی سیاست کررہے ہیں انہیں سکردو سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ہم وزیر برقیات کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے انہوں نے کہاکہ سکردو سب کا ہے یہاں بسنے والے تمام لوگ ہمارے قابل احترام ہیں مگر دوسرے علاقوں کے منتخب نمائندوں کا فرض بنتاہے کہ وہ سکردو کے سنگین مسائل کے حل کیلئے ہمارا ہاتھ بٹائیں سکردو روشن ہوگا تو تمام علاقوں کے لوگ خوشحال ہونگے اور ان کی معیشت مضبوط ہوگی۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>