سدپارہ ڈیم خشک ہونے کا خطرہ، دن کو پانی سپلائی بند
ایجنسیز/٢٤ اپریل/انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت نااہلی اور لاپرواہی کے باعث سدپارہ ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی ہے اور ڈیم خشک ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیاہے۔ ممکنہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے سکردو کے شہریوں کو دن کے اوقات میں پانی کی سپلائی بند کردی گئی ہے ۔
ڈیم سے شہریوں کو صبح دو گھنٹے اور شام تین گھنٹے پانی دیاجارہا ہے۔ بھرڈیم سے پانی کی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے شہری شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث سکردو میں بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کا بحران بھی سنگین ہوگیاہے ۔
سکردو کے شہریوں نے ڈیم میں پانی کی سطح کم ہونے کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد کردی ہے اور کہاہے کہ انتظامیہ کی لاپرواہی غفلت اور نااہلی کے باعث ڈیم میں پانی ختم ہونے والا ہے ۔ڈیم خشک ہونے کی صورت میں سکردو میں غیر یقینی کی صورت حال پیداہوگی۔
سکردو کے شہریوں کی جانب سے بارہا مطالبہ کیاگیاکہ سردیوں میں ڈیم سے غیر ضروری طورپرپانی چھوڑنے کے سلسلے کو روکا جائے۔ شہری باربار نشاندہی کرتے رہے کہ ڈیم کا پانی خواہ مخواہ میں ضائع کیا جارہاہے لیکن انتظامیہ نے شہریوں کی شکایات پر سنی ان سنی کردی اور ان کے مطالبے پر کوئی توجہ نہیں دی ۔
سردیوں کے سیزن میں ڈیم سے پانی غیر ضروری طورپر چھوڑا گیا جس کی وجہ سے عین کاشت کاری کے سیزن میں پانی اور بجلی کا بحران سنگین ہوگیا ہے اور آبپاشی کیلئے بھی پانی ملنا مشکل ہوگیا۔ ڈیم میں پانی کی کمی کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری ہونے کے بعد عوام میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ شہریوں نے کہاہے کہ انتظامیہ مسائل حل نہیں کرسکتی ہے تو عوام میں خوف وہراس بھی نہ پھیلائے سدپارہ ڈیم خشک ہونے کی اصل ذمہ دار انتظامیہ ہے۔
اس وقت صورت حال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ شہری پانی اور بجلی کیلئے ترس رہے ہیں تجارتی مراکز کو دن میں ملنے والی ایک گھنٹے کی بجلی بھی بند ہوگئی ہے جس سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ۔
شہریوں نے کہاکہ سردیوں میں ڈیم کے پانی کو احتیاط سے استعمال کیاجاتا تو آج صورت حال سنگین نہ ہوتی پانی اور بجلی کے بحران سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ سدپارہ ڈیم میں شتونگ نالہ کو شامل کیا جائے ورنہ مسائل کا مستقل حل ممکن نہیں ہے۔
0 Comments