پارلیمانی کمیٹی مشرقی لداخ میں ایل اے سی کا دورہ کرے گی
نئی دہلی/12 فروری/یواین آئی/ پارلیمنٹ میں دفاع سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع نے مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ فوجی تعطل کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پروادیئ گلوان اورپینگانگ جھیل سمیت متنازع سبھی چار پانچ پوائنٹس کا دورہ کرنے کا قرارداد پیش کیا ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین جویل اوراؤں نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ 9 فروری کو دفاع سے متعلق قائمہ کمیٹی کی میٹنگ میں کچھ ممبروں نے تجویز پیش کی کہ کمیٹی لداخ میں ایل اے سی کا دورہ کرے۔ تمام ممبران نے اس پر اتفاق کا اظہارکیاتھا۔
مسٹراوراؤں نے کہا کہ اس سلسلے میں اسپیکر کو ایک تجویز بھیجی گئی ہے اور وزارت دفاع کی منظوری کے بعد یہ کمیٹی 15 مئی کے بعد وہاں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے ممبران وادیئ گلوان، دیپسانگ، پینگانگ لیک، وادی لُبرا وغیرہ کے چار پانچ پوائنٹس کا دورہ کریں گے جہاں ہماری فوج اور چینی فوج آمنے سامنے ہیں۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
انہوں نے کہا کہ اپنے اس دورے کے دوران کمیٹی ایل اے سی پر فوج کی تیاری، انفراسٹرکچر کی پوزیشن اور سرحدی تحفظ سے متعلق تمام امور کا قریب سے جائزہ لے گی اور ایک رپورٹ تیار کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی 9 فروری کو ہونے والی اس میٹنگ میں موجود نہیں تھے جس میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا۔ اس دورے کے دوران مسٹر گاندھی کے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر اوراؤں نے کہا کہ تمام ممبران جو 21 ممبروں کی کمیٹی میں جانا چاہیں گے ہیں وہ سبھی جاسکیں گے۔
پارلیمنٹری کمیٹی کے دورے کے پیچھے حالات کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو مسٹر اوراؤں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹری کمیٹی چاہے تو دورہ کر سکتی ہے۔ پہلے ہی ناتھو لا پر چینی سرحد،بنگلہ دیش کی سرحد اور جنوبی حصہ کا دورہ کرچکی ہے،اس میں کوئی غیر فطری بات نہیں ہے۔
0 Comments