میانمار میں فوج نے انٹرنیٹ سروس بند کی
6 فروری (یواین آئی): میانمار کے فوج حکمرانوں نے ملک میں تختہ پلٹ کے خلاف میں ہورہی ریلیوں میں ہزاروں لوگوں کے شامل ہونے کے پیش نظر ہفتے کو انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا اعلان کیا۔
نگرانی گروپ نیٹ بلاک انٹرنیٹ لیباریٹری کے مطابق فوج نے ملک بھرمیں مکمل طورپر انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے ،جس سے انٹرنیٹ کنیکٹی وٹی میں کمی آئی ہے اور یہ معمول سے 16 فیصد گر گئی ہے۔
تختہ پلٹ کے خلاف لوگوں کی بھیڑ کو مظاہروں میں شامل ہونے سے روکنے کے لئے فوج نے ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بین کرنے کے فوراً بعد انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
فیس بک پر ایک دن پہلے ہی پابندی لگا دی گئی تھی۔ کئی یوزرس نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کا استعمال کرکے سوشل میڈیا پر پابندیوں کو نظر انداز کیا،لیکن عام طورپر پابندی کا اثر نظر آرہا ہے ۔
سیول سوسائٹی تنظیموں نے انٹرنیٹ پرووائڈروں اور موبائل نیٹ ورک کمپنیوں سے پابندی کے حکم کو چیلنج دینے کی اپیل کی ہے ۔ انسانی حقوق گروپ ایمنسٹری انٹرنیشنل نے انٹرنیٹ بند کو غلط اور جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ قرار دیا ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق یانگون شہر میں لوگوں کی بھیڑ احتجاجی مظاہرے میں شامل ہوئی اور فوج شانا شاہی ناکام اور جمہوریت کی جیت کے نعرے لگائے ۔ مظاہرین سے نمٹنے کے لئے حالانکہ بڑی تعداد میں پولیس دستہ تعیناتی کی گئی ہے اور شہر کے سبھی اہم راستوں کو بند کردیا گیا ہے ۔
0 Comments