اتراکھنڈ کےچمولی میں مزید ۱۲؍ لاشیں برآمد،۱۵۶؍مزدور لاپتہ

ایجنسیز//۱۵فروری//اتراکھنڈ کے چمولی میں گلیشیر پھٹنے سے ہونے والی تباہی کے آٹھویں دن اتوار کے روز مزید۱۲؍ لاشیں برآمد ہونے کے بعد اب تک۵۰؍ لاش برآمد کی جا چکی ہیں جبکہ ۱۵۶؍ افراد کا اب تک کوئی پتہ نہیں چلا ہے۔

سرنگ کے اندرسےاتوار کو مزید۵؍ افراد کی لاش برآمد ہونے کے بعد لاپتہ افرادکے اہل خانہ کوبڑا جھٹکا لگا ہے جبکہ انتظامیہ اور پولیس فورس لا پتہ افراد کو کامیابی سے نکالنے کا دعویٰ کر رہے تھے لیکن ڈیولپمنٹ کی مشینیں تاخیر سے پہنچنے کے سبب کئی افراد کے زندہ رہنے کی اب کافی کم امید بچی ہے۔

متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے والے ڈیویژنل کمشنر روی ناتھ رمن نے بھی کہا ہے کہ سرنگ کے اندر پھنسے افراد کے زندہ بچنے کی امید کم  ہے لہٰذا بچاؤ کے کام میں سرگرم کارکنان کوجان جوکھم میں نہیں ڈالنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

رینی گاؤں میں ۶؍ لاش، سرنگ میں ۵؍ اور رودرپور میں ایک لاش برآمد ہوئی ہے۔اتوار کی دوپہر تک۱۲؍ لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ ۷؍ فروری کو چمولی میں گلیشیر پھٹنےسے بڑی تباہی ہوئی تھی، اس حادثہ میں۲۰۰؍ سے زیادہ افراد لاپتہ ہوگئے تھے۔ذرائع کے مطابق جوشی مٹھ کے رینی تپوون علاقے میں گلیشیر ٹوٹنے سے آنے والی آفت میں لاپتہ افراد کی تلاش اور بچاؤ مہم مسلسل جاری ہے۔

  بچاؤ مہم میں ضلع چمولی پولیس کے اضافی باہری ضلع کے پولیس فورس، فوج، آئی ٹی بی پی، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، ایس ایس بی، فضائیہ، بحریہ، پی اے سی کے جوانوں سمیت۴؍ میڈیکل ٹیمیں بھی تعینات ہیں ۔

پولیس سپرنٹنڈ ینٹ چمولی ۴؍ ڈپٹی سپرنٹنڈینٹ آف پولیس، تین انسپکٹر، ۱۸؍ ڈپٹی سب انسپکٹر،۴؍ اسسٹنٹ ڈپٹی سب انسپکٹر، ہیڈ کانسٹیبل،۳۷؍ کانسٹیبل، ایک خاتون کانسٹیبل، ۷۱؍ پولیس اہلکار کے ساتھ ایک پلاٹون جوان،۱۱۴؍فوجی جوان، ۱۶؍ بحریہ کے جوان،۲؍ فضائیہ کےجوان اور محکمۂ صحت کی ۴؍ میڈیکل ٹیمیں راحت اور بچاؤ میں کام میں لگی  ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ الک نندہ ندی کے ساحلی علاقوں میں آنے والے تھانہ اور چوکیوں کے پولیس اہلکار اور فائربرگیڈ کی ٹیموں کی جانب مختلف علاقوں میں ندی کنارے تلاش اور بچاؤ مہم چلائی جا رہی ہے۔۲؍ ہیلی کاپٹر بھی بچاؤ کام میں لگے ہوئے ہیں۔سرنگ میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کا کام کیا جا رہا ہے لیکن بچاؤ مہم کو کوئی کامیابی نہ مل پانے کے سبب اندر پھنسے لوگوں کے زندہ بچنے کی امید بہت کم ہے۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>