گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کیلئے 3 سو ارب کا خصوصی پیکیج ۔ وزیراعلیٰ

ایجنسیز//گلگت بلتستان کے وزیر اعلی‌ خالد خورشید نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کیلئے ڈھائی سو سے 3 سو ارب روپے کا خصوصی پیکیج مل رہا ہے۔ سی پیک کے تحت اکنامک زون قائم ہونے سے 25 ہزار لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔
خلتی جھیل پر آئس ہاکی کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت عوامی تواقعات پر پورا اترے گی۔ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پہلے دن سے کام کررہے ہیں۔

گلگت بلتستان اور ہمارا ملک پاکستان میں وسائل موجود ہیں لیکن صرف کمی ایماندار اور مخلص قیادت کی تھی جو وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی صورت میں ملی ہے۔ دنیا میں پاکستان کا تشخص بہتر ہورہاہے۔

گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سیکٹر کو راغب کرنے پر توجہ نہیں دیا گیا ۔ ہم پرائیویٹ سیکٹر کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود گلگت بلتستان کے ہونہار نوجوانوں نے دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کیا ہے۔ ہمارے صوبے میں زراعت اور سیاحت کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ دنیا بھر میں سب سے بڑا صنعتی شعبہ کہلاتا ہے۔ پاکستان میں سیاحت کے اعتبار سے گلگت بلتستان منفرد مقام رکھتا ہے۔ یہاں پر بین الاقوامی سیاحوں کیلئے قدرتی ماحول موجود ہے۔ ہمارے صوبے کے تمام اضلاع سیاحت کے حوالے سے منفرد مقام رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات میں گلگت بلتستان میں سیاحت کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے پر بات کی ہے جس سے پورے صوبے کی ترقی ہوگی اور خوشحالی آئے گی۔
دیہاتوں کی سطح پر منصوبہ بندی کے تحت کام کیا جائے گا۔ سرمائی سیاحت کے فروغ کیلئے سیاحوں کو درپیش مسائل حل کئے جائیں گے۔ پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح کے سرمائی کھیلوں کے ایونٹس منعقد ہورہے ہیں۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے غذر میں خلتی جھیل پر آئس ہاکی کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے قدرتی حسن کو محفوظ کیا جائے گا۔ غذر میں آئس ہاکی سٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔ سی پیک کے تحت گلگت چترال ہائی وے تعمیر کیا جارہاہے۔ اس سے ضلع غذر میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور سیاحت کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔ 25ہزار لوگوں کو روزگار کے مواقعے ملیں گے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان ایماندار اور مخلص ہیں جسے اپوزیشن بھی تسلیم کرتی ہے۔ پہلی بار ملک کو ایسی قیادت ملی ہے جو غریب اور متوسط طبقے کی فلاح و بہبود کے بارے سوچ رہی ہے۔ غذر کے عوام پرامن ہیں ملک کی دفاع کیلئے سب زیادہ قربانیاں غذر کے عوام نے دی ہیں جس پر ہمیں فخر ہے۔

وزیراعلیٰ خالد خورشید نے لالک جان شہید کے مزار پر حاضری دی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پورے ملک خصوصاً گلگت بلتستان کے عوام کو شہید لالک جان (نشان حیدر) پر فخر ہے۔ ہمارے نوجوان نسل کیلئے شہید لالک جان (نشان حیدر) مشعل راہ ہیں۔ جب کبھی ملک پر مشکل وقت آئے تو ہم ملک کی دفاع کیلئے کسی بھی دریغ نہیں کریں گے۔غذر کی سرزمین شہداء او رغازیوں کی سرزمین ہے۔ غذر کے عوام محب وطن اور پرامن ہیں۔

حکومت گلگت بلتستان غذر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ غذر میں شہید لالک جان (نشان حیدر) کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ سی پیک کا پہلا منصوبہ گلگت چترال ہائی وے پر اسی سال کام کا آغاز ہوگا۔ غذر کے تمام لکڑی کے پلوں کو آر سی سی کئے جائیں گے۔ بجلی کے نئے منصوبے تعمیر کئے جائیں گے۔ تعمیر و ترقی کے رفتار کو تیز کرنے کیلئے تھرو فارورڈ کم کیا جارہاہے۔ تمام تحصیلوں کو عملاً فعال کریں گے۔ تحصیلوں میں درکار سٹاف کی کمی دور کی جائے گی۔ سکولوں اور ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی دور کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے تمام پی سی فور کے منظوری کیلئے درخواست کی ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید ہندور یاسین میں عوام میں گل ملے اور ان کے مسائل سنے۔ اس موقع پر عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو تبدیلی نظر آئے گی۔ صرف باتیں نہیں عملی اقدامات کریں گے۔ عوام کی معیار زندگی بہتر بنائیں گے۔

دوسری جانب پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خالد خورشید نے یاسین کو مکمل سب ڈویژن کا درجہ دینے، سیلگان رین کو الگ تحصیل بنانے ،سندھی تا برکلتی روڑ کو میٹل کرنے، یاسین میں میں فٹبال سٹیڈیم، لالک جان اے کلاس ڈسپنسری کو اپ گریٹ کرنے، نوجوانوں کے لائبریری اورخواتین کے لئے تربیتی سینٹربنانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے تمام شعبوں میں بہترہی لانے کے  لے عملی اقدامات شروع کیا ہے۔ اب صوبہ بھر میں تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر،سیاحت اور دیگر شعبوں میں واصح تبدیلی آگئی۔

0 Comments

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>