کرگل ڈیموکریٹک الائنس کا تجدید عہد
کرگل / 09 جنوری / کرگل ڈیموکریٹک الانس نے ایک بار پھراپنی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہم پانچ اگست 2019سے قبل والی ریاست جموں وکشمیر کی بحالی یا لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ چاہتے ہیں۔
کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے اہتمام سے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابقہ ایم ایل اے کرگل و کوچیئر مین کے ڈی اے الحاج اصغرعلی کربلائی نے زرائع ابلاغ کے نمایندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس کا اغراض ومقاصد پانچ اگست 2019سے پہلے والی ریاست جموں وکشمیر کی بحالی یا لداخ کو مکمل ریاست کادرجہ دینے کا مطالبہ ہے ۔ اگرمرکزی سرکار لداخ کی تعمیر وترقی کولیکر سنجیدہ اور مخلص ہے تو ہمارے ان مطالبہ ہے کو پوراکریں۔
حاجی کربلائی نے مزیدکہاکہ اس ضمن میں اپیکس تنظیم لیہ کا وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ 6جنوری کو میٹنگ ہوا۔ اس وفد میں ایم پی لداخ اور سی ای سی لیہ کے علاوہ ایپیکس باڈی کے ممبران شامل تھے۔ میٹنگ کے بعد ایک پریس ریلیز جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ لداخ کے عوامی تحفظات اور معاملات کو حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو دوماہ کے اندر اندر رپورٹ پیش کرے گی۔
* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *
پریس کانفرنس کے دوران حاجی اصغر علی کربلائی نے یہ واضح کیا کہ مرکزی سرکاری کی طرف سے کرگل ڈیموکریٹک الانس کو ایسی کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔اسی سلسلے میں آج کرگل ڈیموکریٹک الانس کی میٹنگ ہوئی۔حاجی کربلائی نے واضح کیا کہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس ضلع کا واحد تنظیم ہے جس میں تمام سیاسی ،سماجی اور مذہبی تنظیموں کے علاوہ ہل کاونسل ،مرچنٹ ایسوسی ایشن ،بار ایسوسیشن ، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن اور طلباءتنظیموں کے نمایندے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی لداخ کے پس منظر کو لیکر ہم سے گفت وشنید کرنا چاہتاہے ہم کھلے دل کے ساتھ ان سے بات کرنے کیلئے آمادہ ہیں ۔ کربلائی موصوف نے کہا کہ اپیکس تنظیم کے ساتھ ہوئی حالیہ میٹنگ میں بھی ھوم منسٹر نے یہ اشارہ دیا کہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے الگ ایشو ہیں اور ہم ان کے ساتھ الگ میٹنگ رکھیں گے۔حاجی کربلائی نے اس دوران بی جے پی کے نام لئے بغیر کہا کہ کچھ لوگ سماجی ویب سائڈ پرخدشات پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس کو عوامی حمایت حاصل نہیںہے ۔جبکہ آپ آج دیکھ رہے ہیں کہ یہاں آج یہاں ضلع کرگل کے سبھی مذہبی ،سیاسی ،سماجی اور طلباءتنظیم کے نمایندے موجود ہیں ۔ہم کرگل اور لیہ ضلع کے عوام کے ساتھ ساتھ اپیکس تنظیم لیہ اور مرکزی سرکار کو یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس متحد ہیں اور جب بھی مرکزی سرکار کی جانب سے ہمیں دعوت دی جائے گی ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں ۔موصوف نے ان سبھی تنظیموں کا تعارف کیا جو اس پریس کانفرنس میں موجود تھے۔
اس موقع پر مختلف سیاسی ،سماجی اور مذہبی تنظیموں کے نمایندوں نے کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی بھرپورحمایت اور موقف کی تجدید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر آئے بیان کی شدید الفاظوں میں مذمت کی جس میں کہا گیا تھا کہ کے ڈی اے کو مذہبی ،سیاسی اور سماجی تنظیموں کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ انجمن صاحب زمان کی نمائندگی کرتے ہوئے سید احمد رضوی نے کہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس ہی واحد تنظیم ہے جو پورے قوم کی نمایندگی کرتی ہے اورجو افواہیں اس تنظیم کولیکر سوشل میڈیا پر کی جارہی ہے وہ غلط بیانی کے سوا کچھ بھی نہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ہل کاونسل کے نمایندے و ایگزیکیٹو کونسلر آغاسید مجتبی نے بھی کے ڈی اے کے بارے دئے گئے بیان کی شدید الفاظوں میں مذمت کی۔صوفیہ نوربخشہ کے نمائندہ سید محمد شاہ الموسوی نے کہا کہ کچھ عناصر کے ڈی اے کے اتحاد کو توڑنے اور عوام کو دھوکہ دینے کے فراق میں ہے جو کبھی کامیاب نہیںہونگے۔ نمایندہ حوزہ اثناعشریہ کرگل شیخ علی نقی نے کہا کہ کے ڈی اے ہی کرگل کے قیادت کرے گی۔ نمایندہ امام خمینی میموریل ٹرسٹ حاجی محمد حسین نے کہا کہ ان کی تنظیم پہلے دن سے ہی کرگل ڈیموکریٹک الائنس کےساتھ کھڑی ہے اور اس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ قومی یکجہتی کے خلاف سازش رچائی جارہی ہے ساتھ ہی انہوں ان سازش کرنے والوں کی بھرپور مذمت کی۔ نمایندہ اہلسنت والجماعت شاہنواز نے کہا ، “اس پریس کانفرنس میں کرگل کے تمام اسٹیک ہولڈرز اور گروپس کے ممبران موجود ہیں جو اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ پورا کرگل متحدہ ہے۔اسی طرح سٹوڈنٹ ایجوکیشن موومنٹ کرگل کے صدر صادق علی نے تنظیم کی جانب سے کے ڈی اے کی مکمل حمایت اور سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے والوں کی مذمت کی۔
سابقہ سی ای سی حاجی حنیفہ جان جو کے ڈی اے کے جوائنٹ سکریٹری بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کے ڈی اے کے خلاف بیان بازی دینا کرگل کے قوم کے خلاف بیان دینے کے برابر ہے چونکہ کے ڈی اے تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کرتا ہے۔
حنیفہ جان نے بی جے پی کے سابقہ صدر محمد علی مجاز کے اس الزام کو’ ’جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کے ڈی اے کادعوت پانچ اگست کو یوم سیاہ منانے پر مشتمل تھا“ عوام کو گمراہ کرکے حقیقت پر پردہ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی تشکیل کے وقت بی جے پی کو بھی دعوت دی تھی تاکہ کے ڈی اے میں شامل ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہر طرح سے کے ڈی اے کو توڑنے اور بدنام کرنے کی کوشش میں ہے جوکبھی کامیاب نہیں ہونگے۔
سابقہ ریاستی وزیر وکوچیئر مین کے ڈی اے قمبر علی اخون نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا سابقہ ریاست جموں و کشمیراور آرٹیکل 370کی بحالی ہے۔ اس کے بعد لداخ کے لئے مکمل ریاست کا مطالبہ ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے گپکار الانس کے ساتھ میٹنگ میں ملکر جدوجہد کرنے کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی ہم نے اپیکس باڈی لیہ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جس دوران لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے پر اتفاق ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کے ڈی اے ضلع کرگل کی مکمل نمائندگی ہے اورہم 370کی بحالی تک جدوجہد کریں گے۔ واضح رہے اپیکس کمیٹی لیہ کو وزارت داخلہ کی جانب سے دعوت ملنے کے بعدایک وفد ٹھیکچے رنپوچے کی قیادت میں6جنوری کو وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد کمیٹی کے سینئر ممبر اور سابقہ ممبر پارلیمنٹ تھوپستن چھیوانگ نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔جس میں بتایا گیا کہ سرکار لداخی عوام کے تحفظات کاجائیزہ لینے کیلئے جلدکمیٹی تشکیل دینے پر راضی ہواہے ۔ یادرہے ایپکس تنظیم لداخ کو 6شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم اس اہم میٹنگ کے بعدآئین کے چھٹی شیڈول مطابلہ پرمشتمل بات سامنے نہیں آئی۔
0 Comments