رقومات کی غیر منصفانہ تقسیم کو لیکر ٹھیکدار یونین کرگل کا احتجاج

سید ہاشم رضوی

 کرگل ۱۲دسمبر// رقومات کی تقسیم میںکرگل ضلع کے ٹھیکداروں کے ساتھ ناانصافی کا الزما عائد کرتے ہوئے آج ٹھیکدار یونین کرگل نے اپنے دفتر کے باہر احتجاج کیا ۔اس موقع پر دسیوں ٹھیکدار موجود تھے جو فائنانس ڈیپارٹمنٹ یوٹی لداخ کے خلاف زبردست نعرے لگارہے تھے۔اس دوران یونین کے سینئر ممبر حاجی حسن گونگمہ کرگل نے ضلع کرگل کے ٹھیکداروں کے ساتھ کی جارہی ناانصافی پر سخت افسوس کااظہارکرتے ہوئے حکومت سے بروقت مداخلت کی اپیل کی۔موصوف نے یوٹی انتظامیہ کے فائنانس محکمہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے مطالبہ کیا کہ یوٹی لداخ میں موجوداعلیٰ آفیسر ان کو ہدایت دے کہ وہ کرگلی عوام کے ساتھ ناانصافی بند کرے۔ساتھ ہی انہوں نے لفٹنٹ گورنر یوٹی لداخ سے بھی پر زور مطالبہ کیا کہ رقومات کی تقسیم میں غیر ذمہ داری اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے والے آفیسران کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔

 ٹھیکدار یونین کے صدر حاجی حسن حیدری نے احتجاج کے وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے یوٹی لداخ کو سی آر ایف سکیم کے تحت کئے گئے کاموں کی واجب الادا رقومات کی ادائیگی کیلئے ۶۶ کروڑ روپئے سے زائد واگذار کئے گئے تھے جس کو یوٹی انتظامیہ نے غیر منصفانہ طریقے سے تقسیم کیااور اسطرح اس رقم کا بڑاحصہ لیہ ضلع کو دیاگیا ۔اسطرح لیہ ضلع کے واجب الادارقومات کا ۱۰۰ فیصد رقومات اداکرنے کے احکامات جاری کئے ۔ جبکہ کرگل ضلع کے کل واجب الادا رقومات کا 45فیصد ادائیگی کرنے کے احکامات صادرکئے گئے۔موصوف نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ کرگل ضلع کوسی آر ایف سکیم کے تحت مالی سال ۲۰۲۰کا واجب ادا بقیہ جات۵۸کروڑ روپئے ہیں ۔جبکہ لیہ ضلع کا واجب الادابقیہ جات ۱۸کروڑ روپئے ہیں اور اس وقت اسی سکیم کے تحت کرگل ضلع کا کل لیبلٹیز ۴۴کروڑ سے زائد ہوچکی ہے ۔جبکہ لیہ ضلع کے لیبلٹیز ۲۸کروڑہے۔ اس کے باوجود بھی سرکار نے لیہ ضلع کا تمام واجب الاد ا بقیہ جات یعنی ۱۰۰فیصد اداکرنے کا حکم دیااور باقی بچے رقم کرگل ضلع کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔ لہذا حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ فنڈز کو منصفانہ طریقے سے تقسیم کیاجائے ۔انہوں نے کہا کہ یہ رقومات مزدوروں ،گاڑی مالکان وغیرہ کا ہے جو کام کرنے کے بعد اپنے حق کے انتظار میں کئی سالوں سے ہیں ۔

* Click to Follow Voice of Ladakh on WhatsApp *

حاجی حیدری نے مزید کہا کہ اس سال کے اوائل میں مرکزی حکومت نے سی آر ایف سکیم کے بقیہ جات کی ادائیگی کیلئے ۹۴کروڑ روپئے واگذار کئے تھے لیکن یوٹی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے وہ رقم یوٹی جموںوکشمیر کو ٹرانسفر کردیااو ر ابتک یوٹی لداخ اس رقم کو یوٹی جے اینڈ کے سے واپس لانے میں ناکام ہے ۔

ٹھیکدار یونین کے حالیہ احتجاج کے تناظر میں وائس آف لداخ نے یونین کے جنرل سکریٹری حاجی محمدہادی سے رابطہ کرکے ان سے مزید جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی، جس دوران مزید باتوں کا انکشاف ہوا ۔موصوف نے ہمارے نمایندے کو بتایا کہ سی آر ایف سکیم کے علاوہ رمسہ ،ایس ٹی ایف ،اے آئی بی پی ،لنگویشنگ ،نبارڈ ،ایس ڈی آر ایف ،فلڈ ،ایف ایم پی اور پی ایم جی ایس وائی جیسے اسکیموں کے تحت ۲۵۰کروڑ سے زائد رقومات واجب الادا ہیں اور ان رقومات کی ادائیگی کولیکر ہل کاونسل ،ضلع انتظامیہ اور یوٹی انتظامیہ سے گوہار لگارہے ہیں ۔

ان احتجاج کے تناظر میں لداخ پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے چیف ایگزیکیٹو کونسلر فیروز احمد خان سے رابطہ کرکے ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کی جس پر موصوف نے بتایا کہ ٹھیکداروں کا مطالبہ حق بہ جانب ہے کیونکہ سال ۲۰۱۵سے ابتک مختلف اسکیموں کے تحت کام کرنے کے باوجود کروڑوں روپئے ان کے واجب الادا ہیں ۔جس کو لیکر کئی بار ٹھیکدار یونین نے ہم سے رابطہ کرکے مسائل کی حل کیلئے زوردیاتھا اسی طرح یوٹی انتظامیہ سے بھی کئی بار ان کے وفود ملے ہیں ۔سی ای سی موصوف نے کہا کہ مرکزی سرکار نے یوٹی لداخ کو تکمیل شدہ کاموں کی بقیہ جات کیلئے ۶۶کروڑ روپئے واگذار کیا تھا ۔تاہم یوٹی انتظامیہ نے اس کی تقسیم کو مساوی طریقے سے نہیں کیا ہے جس کو لیکر ہم نے ایل جی ایڈوائیزر اور کمشنر سکریٹری کو تحریری طور آگاہ کیا ہے ۔ معمولی بل کیلئے ٹھیکداروں کو لیہ جانے پر مجبور ہے کے جواب میں سی ای سی موصوف نے کہا کہ چیف انجینئر آر اینڈبی لیہ میں قیام کرنے سے ہمارے ٹھیکداروں کو معمولی کاموں کیلئے لیہ جانا پڑرہاہے جبکہ یہ کام ٹھیکداروںکا نہیں محکمہ کے ذمہ داروں کا ہے ۔اس سلسلے میں ہم کمشنر سکریٹری محکمہ تعمیرات عامہ ساہو سے بھی ٹھیکداروں کی مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ٹھیکداروں کا یہ مسئلہ حل ہو۔

اسی تناظر میں ہم نے محکمہ فائنانس کے ڈائیریکٹر طاہر حسین سے ٹیلی فون پررابطہ کرکے ٹھیکدار وںکے خدشات اور شکایات کو انکے سامنے رکھا ۔اسی طرح مرکزی سرکار کی جانب سے واگذار کئے گئے ۴۹کروڑ روپئے کوجموں وکشمیر یوٹی کوٹرانسفر کرنے کے سلسلے میں بھی استفسار کیا ۔جس پر موصوف نے بتایا کہ فائنانس محکمہ کا کام مرکزی سرکار کی جانب سے واگذار کردہ رقم کو محکمہ تک پہنچانا ہے اورسی آر ایف سکیم میں جو رقم مرکزی سرکار نے یوٹی لداخ کو واگذار کی تھی اس کو بھی محکمہ تعمیرات عامہ کے حوالے کی گئی ہے اور فائنانس محکمہ نے اس رقم کو تقسیم نہیں کی ہے بلکہ یہ محکمہ تعمیرات عامہ کا ہے ۔طاہر حسین موصوف نے مزید کہا کہ ۰۲۰۲مارچ میں مرکزی سرکار کی جانب سے۴۹کروڑ روپئے سی آر ایف کے تحت لیہ اور کرگل کو واگذار کی تھی جموں وکشمیر کو بیجھی گئی تھی کیونکہ نیا یوٹی انتظامیہ اس وقت شروعاتی دور سے گذر رہاتھا اس وجہ سے اس رقم کوجموں وکشمیر کو سونپاگیا۔انہوں نے کہاکہ ۴۹کروڑ روپئے یوٹی لداخ کو واپس لانے کیلئے کمشنر اور ایل جی سطح پر کوششیں کی جارہی ہے۔ ان باتوںکے پیش نظر ہم نے چیف انجینئر آر اینڈ بی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

2 Comments

  1. اسلام علیکم
    جناب ایڈیٹر صاحب نیوز کی شاید پروف ریڈنگ نہیں کی ہے کیونکہ گلطیاں کافی ہے۔امید کرتا ہوں کی آءندہ ایسا نہیں ہوگا۔ وسلام

  2. اسلام علیکم
    جناب ایڈیٹر صاحب نیوز کی شاید پروف ریڈنگ نہیں کی ہے کیونکہ گلطیاں کافی ہے۔امید کرتا ہوں کی آءندہ ایسا نہیں ہوگا۔ وسلام

Leave a Reply

XHTML: You can use these tags: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>