اگست کے مہینے کی پندرہ جو آی
گاندھی کی محنت بھی ہے رنگ لای


چاروں طرف آج ایسا سماں ہے
شکر اے خدا کہ ترنگا کھڑا ہے


بی اماں کی ممتا وطن سے یہ بولی
یہ شوکت ,محمد ہیں تیرے سپاہی


بھگت سنگھ و بسمل گرو تم ہو بانی
وطن کہ رہا ہے نہیں ہوں گے فانی


سبھاش اور نہرو پٹیل کہ رہے ہیں
وطن ہے امانت تمہیں دے رہے ہیں


فساد اور فتنوں کے رستوں کو چھوڈو
خدا کے لے تم وطن کو نہ توڈو


نہ بھولیں گے ہم تیری دلکش کہانی
لٹاینگے تجھ پر ہم اپنی جوانی


قربان ایک اور جلیان والا
وطن تجھ سے اپنا ہے جنموں کا وعدہ


سن...