مظلومیت کی اوج ہے اک کر بلا ہے یہ
یارب میرے دیار میں کیسی بلا ہے یہ
دن رات یاں ہے عصمت ناموس تارتار
بچوں پہ تازیانوں کی برسات بار بار
دشمن کے ہاتھوں قدس کی حرمت ہے پائیال
ہم پہ گراں ہیں قید و سلاسل کے ماہ و سال
یوں تو بہت ہیں اے خدا دنیا میں کلمہ گو
ترکی سے تابخاک عرب دین حق کی لو
ہر سمت مسجدوں سے صدائے اذان ہے
شہروں میں مسلموں کی بڑی آن بان ہے
ہر شہر مسلموں کی ہے نعمت سے مالامال
اکل و شرب کا ان کو نہیں ہے کوئی ملال
سچ ہے صلواۃ و صوم کے پابند بھی ہیں وہ
قاری ہیں صوت و لحن میں سازند بھی ہیں وہ